فون کال
ہوئی جو بات اس سے تو دل کو قرار آیا ہے
ورنہ تو جیسے جسم سے روح تھی روٹھی ہوئی
کہا یہ اس نے کہ ادھوری ہوں میں بن آپ کے
ہر طرف چھائی بس اداسی ہی اداسی ہے
بچھڑ کے آپ سے اک پل بھی نہ سو پائی ہوں
پتہ نہیں آپ سے دور کہ آپ کے پاس آئی ہوں
اب جو بات ہو گئی ہے آپ سے قسم رب کی
اس پل ہی تو میں زرا ہوش میں آئی ہوں۔
No comments:
Post a Comment