Wednesday 21 September 2016

فون کال

فون کال
ہوئی جو بات اس سے تو دل کو قرار آیا ہے
ورنہ تو جیسے جسم سے روح تھی روٹھی ہوئی
کہا یہ اس نے کہ ادھوری ہوں میں بن آپ کے
ہر طرف چھائی بس اداسی ہی اداسی ہے
بچھڑ کے آپ سے اک پل بھی نہ سو پائی ہوں
پتہ نہیں آپ سے دور کہ آپ کے پاس آئی ہوں
اب جو بات ہو گئی ہے آپ سے قسم رب کی
اس پل ہی تو میں زرا ہوش میں آئی ہوں۔

No comments:

Post a Comment